ایّوب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42

باب 18

1 تب بلددؔ سُوخی نے جواب دیا :۔
2 تم کب تک لفظوں کی جُستجو میں رہو گے ؟ غور کر لو ۔ پھر ہم بو لینگے ۔
3 ہم کیوں جانوروں کی مانند سمجھے جاتے اور تمہاری نظر میں ناپاک ٹھہرے ہیں ؟
4 تو جو اپنے قہر میں اپنے کو پھاڑتا ہے تو کیا زمین تیرے سبب سے اُجڑجائیگی یا چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جائیگی ؟
5 بلکہ شریر کا چراغ گُل کر دیا جائیگا اور اُسکی آگ کا شعلہ بے نور ہو جائیگا ۔
6 روشنی اُسکے ڈیرے میں تاریکی ہو جائیگی اور جو چراغ اُسکے اُوپر ہے بُجھا دیا جائیگا ۔
7 اُسکی قُّوت کے قدم چھوٹے کئے جائینگے اور اُسی کی مصلحت اُسے نیچے گرا ئیگی ۔
8 کیو نکہ وہ اپنے ہی پاؤ ں سے جال میں پھنستا ہے اور پھندوں پر چلتا ہے ۔
9 دام اُسکی ایڑی کو پکڑ لیگا اور جال اُسکو پھنسا لیگا۔
10 کمند اُسکے لئے زمین میں چھپا دی گئی ہے اور پھند ا اُسکے لئے راستہ میں رکھا گیا ہے۔
11 دہشتناک چیزیں ہر طرف سے اُسے ڈرائینگی اور اُسکے درپے ہو کر اُسے بھگا ئینگی ۔
12 اُسکا زور بُھوک کا مارا ہوگا اور آفت اُسکے شامل حال رہیگی ۔
13 وہ اُسکے جسم کے اعضا کو کھا جائیگی بلکہ موت کا پہلوٹھا اُسکے اعضا کو چٹ کر جائیگا ۔
14 وہ اپنے ڈیرے سے جس پر اُسکا بھروسا ہے اُکھاڑ دیاجائیگا اور دہشت کے بادشاہ کے پاس پہنچایا جائیگا ۔
15 وہ جو اُسکا نہیں اُسکے ڈیرے میں بسیگا ۔اُسکے مکان پر گندھک چھترائی جائیگی ۔
16 نیچے اُسکی جڑیں سُکھائی جائینگی اور اُوپر اُسکی ڈالی کاٹی جائیگی ۔
17 اُسکی یادگار زمین پر سے مٹ جائیگی اور کوچوں میں اُسکا نام نہ ہوگا ۔
18 وہ روشنی سے اندھیرے میں ہنکا دیا جائیگا اور دُنیا سے کھدیڑدیا جائیگا
19 اُسکے لوگوں میں اُسکا نہ کوئی بیٹا ہو گا نہ پوتا اور جہاں وہ ٹکا ہُوا تھا وہاں کوئی اُسکا باقی نہ رہیگا ۔
20 وہ جو پیچھے آنے والے ہیں اُسکے دِن پر حیران ہونگے جیسے وہ پہلے ہُوئے ڈرگئے تھے۔
21 ناراستوں کے مسکن یقیناًاَیسے ہی ہیں ۔اور جو خدا کو نہیں پہچانتا اُسکی جگہ اَیسی ہی ہیں ۔