پیَدایش

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50

باب 17

1 (باب نمبر 17)جب ابرؔام نِنانوے برس کا ہُوا تب خُداوند ابراؔم کو نظر آیا اور اُس سے کہا کہ مَیں خُدایِ قادِر ہُوں ۔ تو میرے حضور میں چل اور کامِل ہو۔
2 اور میں اپنے اور تیرے درمیان عہد باندھونگا اور تجھے بہت زیادہ بڑھاؤنگا۔
3 تب ابراؔم سرنگو ہوگیا اور خُدا نے اُس سے ہمکلام ہو کر فرمایا۔
4 کہ دیکھ میرا عہد تیرے ساتھ ہے اور تو سب قوموں کا باپ ہوگا۔
5 اور تیرا نام پِھر ابراؔم نہیں کہلائیگا بلکہ تیرا نام ابرؔہام ہوگا کیونکہ مَیں تجھے بہت قوموں کا باپ ٹھہرا دیا ہے۔
6 اور مَیں تجھے بہت برومند کرونگا اور قومیں تیری نسال سے ہونگی اور بادشاہ تیری اَولاد میں سے برپا ہونگے۔
7 اورمَیں اپنے اور تیرے درمیان اور تیرے بعد تیری نسال کے درمیان اُنکی سب پُشتوں کے لئے اپنا عہد جو ابدی عہد ہوگا باندھُونگا تاکہ مَیں تریا اور تیرے بعد تیری نسال کا خُدا رہُوں۔
8 اور مَیں تجھ کو اور تیرے بعد تیری نسل کو کنؔعان کا تمام مُلک جِس میں تُو پردیسی ہے اَیسا دُونگا کہ وہ دائمی مِلکیت ہو جائے اور مَیں اُنکا خُدا ہُونگا۔
9 پِھر خُدانے ابرؔہام سے کہا کہ تُو میرے عہد کو ماننا اور تیرے بعد تیری نسل پُشت در پُشت اُسے مانے ۔
10 اور میرا عہد جو میرے اور تیرے درمیان اور تیرے بعد تیری نسل کے دریمان ہے اور جِسے تم مانو گے سو یہ ہے کہ تُم میں سے ہر ایک فرزند ِ نرینہ کا ختنہ کِیا جائے۔
11 اور تُم اپنے بدن کی کھلڑی کا ختنہ کِیا کرنا۔ اور یہ اُس عہد کا نِشان ہوگا جو میرے اور تمہارے درمیان ہے۔
12 پُشت در پُشت ہر لڑکے کا ختنہ جب وہ آٹھ روز کا ہو کِیا جائےخواہ وہ گھر میں پیدا ہو خواہ اُسے کِسی پردیسی سے خریدا ہو جو تیری نسل سے نہیں۔
13 لازم ہے کہ تیرے خانہ زاد اور تیرے زر خرید کا ختنہ کِیا جائے اور میرا عہد تمہارے جِسم میں ابدی عہد ہوگا۔
14 اور وہ فرزندِ نرینہ جِسکا ختنہ نہ ہُوا جِسکا ختنہ نہ ہُوا ہو اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے میرا عہد توڑا۔
15 اور خُدا نے ابرؔام سے کہا کہ ساؔرَی جو تیری بیوی ہے سو اُسکو ساؔرَی نہ پُکارنا۔ اُسکا نام ساؔرہ ہوگا۔
16 اورمَیں اُسے برکت دُونگا اور اُس سے بھھی تجھے ایک بیٹا بخشونگا ۔ یقیناً مَیں اُسے برکت دونگا کہ قَومیں اُسکی نسل سے ہونگی اور عالم کے بادشاہ اُس سے پَیدا ہونگے۔
17 تب ابرہؔام سرنگو ہُوا اور ہنس کر چِل میں کنہے لگا کہ کیا سَو برس کے بُڈّھے سے کوئی بچہّ ہوگا اور کیا ساؔرہ کے جو نوّے برس کی ہے اولاد ہوگی؟۔
18 اور ابرؔہام نے خُدا سے کہا کہ کاش اِسمٰعیل ہی تیرے حضور جیتا رہے۔
19 تب خُدا نے فرمایا کہ بیشک تیری بیوی ساؔرہ کے تجھ سے بیٹا ہوگا تُو اُسکا نام اِضؔحاق رکھنا اور مَیں اُس سے اور پھر اُسکی اولاد سے اپنا عہد جو ابدی عہد ہے باندھُونگا۔
20 اور اِسؔمعیل کے حق میں بھی میں نے تیری دُعا سُنی ۔ دیکھ مَیں اُسے برکت دُونگا اور اُسے برومند کرونگا اور اُسے بڑھاؤنگا اور اُس سے بارہ سردار پیَدا ہونگے اورمَیں اُسے بڑی قوم بناؤنگا۔
21 لیکن مَیں اپنا عہد اِضؔحاق سے باندھُونگا جو اگلے سال اِسی وقت مُعیّن پر ساؔرہ سے پَیدا ہوگا۔
22 اور جب خُدا ابرؔہام سے باتیں کر چُکا تو اُسکے پاس سے اُوپر چلا گیا ۔
23 تب ابرؔہام نے اپنے بیٹے اِسؔمٰعیل کو اور سب خانہ زادوں اور اپنے سب زرخریدوں کو عینی اپنے گھر کے سب مردوں کو لِیا اور اُسی روز خُدا کے حُکم کے مُطابق اُنکا ختنہ کیا۔
24 ابرؔہام نِناّنوے برس کا تھا جب اُسکا ختنہ ہُوا۔
25 اور جب اُسکے بیٹے اِسؔمٰعیل کا ختنہ ہُوا تو وہ تیرہ برس کا تھا۔
26 ابرؔہام اور اُسکے بیٹے اِسؔمٰعیل کا ختنہ ایک ہی دِن ہُوا۔
27 اور اُسکے گھر کے سب مردوں کا ختنہ خانہ زادوں اور اُنکا بھی جو پردیسیوں سے خریدے گئے تھے اُسکے ساتھ ہُوا۔