ملاکی

1 2 3 4

باب 3

1 دیکھو میں اپنے رسول کو بھیجوں گا اور وہ میرے آگے راہ درست کرے گا اور خدا وند جس کے تم طالب ہو ناگہان اپنی ہیکل میں آموجود ہو گا ۔ ہاں عہد کا رسول جس کے تم آرزو مند ہو آے گا رب الافواج فرماتا ہے۔
2 پر اس کے آنے کے دن کی کس میں تاب ہے؟ اور جب اس کا ظہور ہو گا تو کون کھڑا رہ سکے گا؟کیونکہ وہ سنار کی آگ اور دھوبی کے صابون کی مانند ہے۔
3 اور وہ چاندی کو تانے اور پاک صاف کرنے والے کی مانند بٹھیے گا اور نبی لاوی کو سونے اور چاندی پاک صاف کرے گا تاکہ وہ راستبازی سے خداوند کے حضور ہدے گزرانیں ۔
4 تب یہوداہ اور یروشیلم کا ہدیہ خداوند کو پسند آے گا جیسا ایام قدیم اور گزشتہ زمانہ میں۔
5 اور میں عدالت کے لے تمہارے نزدیک آوں گا اور جادوگروں اور بدکاروں اور جھوٹی قسم کھانے والوں کے خلاف اور ان کے خلاف بھی جو مزدوروں کو مزدعری نہیں دتیے اور بیواوں اور یتیموں پر ستم کرتے اور مسافروں کی حق تلفی کرتے یہاںاور مجھ سے نہیں ڈرتے مستعد گواہ ہوں گا رب الافواج فرماتا ہے۔
6 کیونکہ میں خداوند لا تبدیل ہوں اسی لے اے بنی یعقوب تم نیست نہیں ہوے۔
7 تم اپنے باپ دادا کے ایام سے میرے آئین سے مخرف رہے اور ان کو نہیں مانا ۔ تم میری طرف رجوع ہو تو میں تمہاری طرف رجوع ہوں گا رب الافواج فرماتا ہے لیکن تم کہتے ہو کہ ہم کس بات میں رجوع ہوں؟۔
8 کیا کوئی آدمی خدا کو ٹھگے گا ؟ پر تم مجھ کو ٹھگتے ہو اورکہتے ہو ہم نے کس بات میں تجھے ٹھگا؟ دہ یکی اور ہدیہ میں ۔
9 پس تم سخت ملعون ہوے کیونکہ تم نے بلکہ تمام قوم نے مجھے ٹھگا۔
10 پوری دہ یکی ذخیرہ خانہ میں لاو تا کہ میرے گھر میں خوراک ہو اور اسی سے میرا امتحان کرو رب الافواج فرماتا ہے کہ میں تم پر آسمان کے دریچوں کو کھول کر برکت برستا ہوں کہ نہیں یہاں تک کہ تمہارے پاس اس کے لے جگہ نہ رہے۔
11 اور میں تمہاری خاطر ٹڈی کو ڈانٹوں گا اور وہ تمہاری زمین کے حاصل کو برباد نہ کرے گی اور تمہارے تاکستانوں کا پھل کچا نہ جھڑ جاے گا رب الافواھ فرماتا ہے۔
12 اور سب قومیں تم کو مبارک کہیں گی کیونکہ تم دلکشا مملکت ہو گے رب الافواج فرماتا ہے ۔
13 خدا وند فرماتا ہے تمہاری باتیں میرےخلاف بہت سخت ہیں تو بھی تم کہتے ہو ہم نے تیری مخالف میں کیا کہا؟ ۔
14 تم نے تو کہا خدا کی عبادت کرنا عبث رب الافواج کے احکام پر عمل کرنا اور اس کے حضور ماتم کرنا لا حاصل ہے۔
15 اور اب ہم مغروروں کو نیک بخت کہتے ہیں۔ شریر برومند ہوتے ہیں اور خدا کو آزمانے پر بھی رہائی پاتے ہیں۔
16 تب خدا ترسوں نے آپس میں گفتگو کی اور خداوند نے متوجہ ہو کر سنا اور ان کے لے جو خداوند سے ڈرتے اور اس کے نام کو یاد کرتے تھے اس کے حضور یادگار کا دفتر لکھا گیا۔
17 رب الافواج فرماتا ہے اس روز وہ میرے لوگ بلکہ میری خاص ملکیت ہوں گے اور میں ان پر ایسا رحیم ہوں گا جیسا باپ اپنے خدمت گزار بیٹے پر ہوتا ہے۔
18 تب تم رجوع لاو گے اور صادق اور شریر میں اور خدا کی عبادت کرنے والے اور نہ کرنے والے میں امتیاز کرو گے۔