میکاہ
باب 4
1 لیکن آخری دنوں میں یُوں ہو گا کہ خُداوندکے گھر کا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائم کیا جائے گا اور سب ٹیلوں سے بُلند ہو گا اور اُمتیں وہاں پُہنچیں گی۔
2 اور بہت سی قومیں آئیں گی اور کہیں گی آؤ خُداوند کے پہاڑ پر چڑھیں اور یعقوب کے خُدا کے گھر میں داخل ہوں اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائےگا اور ہم اس کے راستوں پر چلیں گے کیونکہ شریعت صیون سے اور خُداوند کا کلام یروشیلم سے صادر ہو گا۔
3 اور وہ بہت سی اُمتوں کے درمیان عدالت کرے گا اور دُور کی آور قوموں کو ڈانٹے گا اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں اور اپنے بھالوں کر ہنسوے بناڈالیں گے اور قوم قوم پر تلوار نہ چلاے گی اور وہ پھر کبھی جنگ کرنا نہ سکھیں گے۔
4 تب ہر ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجیر کے درخت کے نیچے بیھٹے گااور ان کو کوئی نہ ڈرائے گا کیونکہ ربُ الافواج نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔
5 کیونکہ سب قومیں اپنے اپنے معبود کے نام سے چلیں گی پر ہم ابدالاآباد تک خُداوند اپنے خُدا کے نام سے چلیں گے۔
6 خُداوند فرماتا ہے کہ میں اس روز لنگڑوں کو جمع کُروں گا اور جو ہانک دے گے اور جن کو میں نے دُکھ دیا فراہم کُروں گا۔
7 اور لنگڑوں کو بقیہ اور جلا وطنوں کو زور آور قومیں بناوں گا اور خُداوند کوہ صیون پر اب سے ابدالاآباد تک اُن پر سلطنت کرے گا۔
8 اے گلہ کی دیدگاہ! اے بنت صیون کی پہاڑی ! یہ تیرے ہی لے ہے۔ قدیم سلطنت یعنی دُختر یروشیلم کی بادشاہی تُجھے ملے گی۔
9 اب تو کیوں چلاتی ہے گویا در دزہ میں مبتلا ہے؟ کیا تُجھ میں کوئی بادشاہ نہیں ؟ کیا تیرا صلاح کار نیست ہو گا؟۔
10 اے بنت صیون زچی کی مانند تکلیف اٹھا اور در دزہ میں مُبتلا ہو کیونکہ اب تو شہر سے خارج ہو کر میدان میں رہے گی اور بابل تک جائے گی۔ وہاں تو رہائی پائےگی اور وہیں خُداوند تجھ کو تیرے دُشمنوں کے ہاتھ سے چھڑاے گا۔
11 اب بہت سی قومیں تیرے خلاف جمع ہوئی ہیں اور کہتی ہیں صیون ناپاک ہو اور ہماری آنکھیں اس کی رسوائی دیکھیں ۔
12 پر خُداوند کی تدابیر سے آگاہ نہیں اور اس کی مصلحت کو نہیں سمجھتیں کیونکہ وہ ان کو کھلیہان کے پولوں کی طرح جمع کرے گا۔
13 اے بنت صیون اٹھ اور پایمال کر کیونکہ میں تیرے سینگ کو لوہا اور تیرے کھروں کو پیتل بناوں گا اور تو بہت سی اُمتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کرے گی۔ ان کے ذخیرے خُداوند کی نذر کرے گی اور ان کا مال رب العالمین کے حضور لاے گی۔