عبدیاہ
باب 1
1 عبدیاہ کی رویا:-ہم نے خُداوند سے خبر سُنی اور قوموں کے درمیان ایلچی یہ پیغام لے گیا کہ چلو اُس پر حملہ کریں۔ خُداوند خُدا اُدوم کی بابت یُوں فرماتا ہے۔
2 کہ دیکھ میں نے تُجھے قوموں کے درمیان حقیر کر دیا ہے۔ تو نہایت ذلیل ہے۔
3 اے چٹانوں کے شگافوں میں رہنے والےتیرے دل کے گھمنڈ نے تجھے دھوکا دیا ہے۔تیرا مکان بُلند ہےاور تو دل میں کہتا ہے کون مجھے نیچے اُتارے گا؟۔
4 خُداوند فرماتا ہے اگرچہ تو عقاب کی مانند بُلند پرواز ہو اور ستاروں میں اپنا آشیانہ بنائےتو بھی میں تجھے وہاں سے نیچے اُتاروں گا۔
5 اگر تیرے گھر میں چور آئیں یا رات کو ڈاکو آگھُسیں( تیری کیسی بربادی ہے! ) تو کیا وہ حسب خواہش ہی نہ لیں گے؟ اگر انگور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا کُچھ دانے باقی نہ چوڑیں گے؟۔
6 عیسو کا مال کیسا ڈھونڈ نکالا گیا اور اُس کے پوشیدہ خزانوں کی کیسی تلاش ہوئی!۔
7 تیرےسب حمایتیوں نے تجھے سرحد تک ہانک دیا ہے اور اُن لوگوں نے جو تجھ سے میل رکھتے تھے تجھے فریب دیا اور مغلوب کیا اور انہوں نے جو تیری روٹی کھاتے تھےتیرے نیچے جال بچھایا اُس میں ذرہ دانائی نہیں۔
8 خُداوند فرماتا ہے کیا میں اس روز اُدوم سے داناوں کو اور عقلمندی کو کوہستان عیسو سے نابُود نہ کُروں گا؟۔
9 اے تیمان تیرے بہادُر گھبرا جائیں گےیہاں تک کہ کوہستان عیسو کے باشندوں میں سے ہر ایک کاٹ ڈالا جائے گا۔
10 اُس قتل کے باعث اور اُس ظلم کے سبب سے جو تو نے اپنے بھائی یعقوب پر کیا ہے تو خجالت سے ملُبّس اور ہمیشہ کے لے نیست ہو گا۔
11 جس روز تو اُس کے مُخالفوں کے ساتھ کھڑا تھا جس روز اجنبی اس کے لشکر کو اسیر کر کے لے گے اور بیگانوں نے اس کے پھاٹک سے داخل ہو کر یروشیلم پر قرعہ ڈالا تو بھی اُن کے ساتھ تھا۔
12 تجھے لازم نہ تھا کہ تو اس روز اپنے بھائی کی جلا وطن کو کھڑا دیکھتا رہتا اور نبی یہُوداہ کی ہلاکت کے روز شادمان ہوتا اور مُصیبت کے روز لافزنی کرتا۔
13 تجھے مُناسب نہ تھا کہ تو میرے لوگوں کی مُصیبت کے روز ان کے پھاٹکوں میں گُھستا اور اُن کی مُصیبت کے روزاُن کی بدحالی کو کھڑا دیکھتا رہتا اور اُن کے لشکر پر ہاتھ بڑھاتا ۔
14 تجھے لازم نہ تھا کہ گھاٹی میں کھڑا ہو کراس کے فراریوں کو قتل کرتا اور اس دکھ کے دن میں اس کے باقی ماندہ لوگوں کو حوالہ کرتا۔ خُداوند قوموں کی عدالت کرے گا
15 کیونکہ سب قوموں پر خُداوند کا دن آپُہنچا ہے۔ جیسا تو نے کیا ہے ویسا ہی تجھ سے کیا جائے گا۔ تیرا کیا تیرے سر پر آئے گا۔
16 کیونکہ جس طرح تم نے میرے کوہ مُقدس پر پیا اُسیطرح سب قومیں پیا کریں گی ہاں پیتی اور نگلتی رہیں گی اور وہ ایسی ہوں گی گویا کبھی تھیں ہی نہیں ۔
17 لیکن جو بچ نکلیں گے کوہ صیون پر رہیں گے اور وہ مُقدس ہو گا اور یعقوب کا گھرانا اپنی میراث پر قابض ہو گا۔
18 تب یعقوب کا گھرانا آگ ہو گا اور یوسف کا گھرانا شُعلہ اور عیسو کا گھرانا پُھوس اور وہ اس میں بھڑکیں گے اور اس کو کھا جائیں گےاور عیسو کے گھرانے سے کوئی نہ بچے گا کیونکہ یہ خُداوند کافرمان ہے۔
19 اور جُنوب کے رہنے والے کوہستان عیسواور میدان کے باشندے فلستین کے مالک ہوں گے اور وہ افرائیم اور سامریہ کے کھیتوں پر قابض ہوں گےاور بنیمین جلعاد کا وارث ہو گا۔
20 اور نبی اسرائیل کے لشکر کے سب اسیرجو کنعانیوں میں صارپت تک ہیں اور یروشیلم کے اسیر جو سفاراد میں ہیں جُنوب کے شہروں پر قابض ہو جائیں گے۔
21 اور رہائی دینے والے کوہ صیون پر چڑھیں گےتا کہ کوہستان عیسو کی عدالت کریں اور سلطنت خُداوند کی ہو گی۔+