۔توارِیخ 2
باب 22
1 اور یروشلیم کے باشندوں نے اُس کے سب سے چھوٹے بیٹے اخزیاہ کو اُسکی جگہ بادشاہ بنایا کیونکہ لوگوں کے اُس جتھے نے جو عربوں کے ساتھ چھاونی میں آیا تھا سب بڑے بیٹوں کو قتل کر دیا تھا ۔سو شاہ یہوداہ یہورام کا بیٹا اخزیاہ بادشاہ ہوا۔
2 اخزیاہ بیالیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیم میں ایک برس سلطنت کی ۔اُس کی ماں کا نام عتلیاہ تھا جو عُمری کی بیٹی تھی۔
3 وہ بھی اخی اب کے خاندان کی راہ پر چلا کیونکہ اُس کی ماں اُس کو بدی کی مشورت دیتی تھی۔
4 اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جیسا اخی اب کے خاندان نے کیا تھا کیونکہ اُس کے باپ کے مرنے کے بعد وہی اُس کے مُشیر تھے جس سے اُس کی بربادی ہوئی۔
5 اور اُس نے اُن کے مشرہ پر عمل بھی کیا اور شاہ اسرائیل اخی اب کے بیٹے یہورام کے ساتھ شاہ ارام حزائیل سے رامات جلعاد میں لڑنے کو گیا اور اموریوں نے یہورام کو زخمی کیا۔
6 اور وہ یزرعیل کو اُن زخموں کے علاج کے لیئے لَوٹا جو اُسے رامہ میں شاہ اِرام حزائیل کے ساتھ لڑتے وقت اُن لوگوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہ یہوداہ یہورام کا بیٹا عزریاہ یہورام بن اخی اب کو یزرعیل میں دیکھنے گیا کیونکہ وہ بیمار تھا۔
7 اور اخزیاہ کی ہلاکت خُدا کی طرف سے یوں ہوئی کہ وہ یہورام کے پاس گیا کیونکہ جب وہ پُہنچا تو یہورام کے ساتھ یاہوبن نمسی سے لڑنے کو گیا جسے خُداوند نے اخی اب کے خاندان کو کاٹ ڈالنے کے لیئے مسح کیا تھا۔
8 اور جب یا ہو اخی اب کے خاندان کو سزا دے رہا تھا تو اُس نے یہواہ کے سردار وں اور اخزیاہ کے بھائیوں کے بیٹوں کو اخزیاہ کی خدمت کرتے پایا اور اُن کو قتل کیا ۔
9 اور اُس نے اخزیاہ کو ڈھونڈا (وہ سامریہ میں چھُپا تھا ( سو وہ اُسے پکڑ کر یاہو کے پاس لائے اور اُسے قتل کیا اور اُنہوں نے اُسے دفن کیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ یہو سفط کا بیٹا ہے جو اپنے سارے دل سے خُداوند کا طالب رہا اور اخزیاہ کے گھرانے میں سلطنت سنبھالنے کی طاقت کسی میں نہ رہی۔
10 جب اخزیاہ کی ماں عتلیاہ نے دیکھا کہ اُس کا بیٹا مر گیا تو اُس نے اُٹھ کر یہوداہ کے گھرانے کی ساری شاہی نسل کو نابود کر دیا۔
11 لیکن بادشاہ کی بیٹی یہو سبعت اخزیاہ کے بیٹے یو اس کو بادشاہ کے بیٹوں کے بیچ سے جو قتل کیے گئے چُرا لے گئی اور اُسے اور اُس کی دایہ کو بستروں کی کوٹھری میں رکھا۔سو یہورام بادشاہ کی بیٹی یہویدع کا ہن کی بیوی یہوسبعت نے (چونکہ وہ اخزیاہ کی بہن تھی( اُسے عتلیاہ سے ایسا چھُپایا کہ وہ اُسے قتل کرنے نہ پائی ۔
12 اور وہ اُن کے پاس خُدا کی ہیکل میں چھ برس تک چھُپا رہا عتلیاہ مُلک پر حکومت کرتی رہی۔