سلاطین 2

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25

باب 16

1 اور رملیاہ کے بیٹے فقح کے سترھویں برس سے شاہِ یہوداہ یوتام کا بیٹا آخز سلطنت کرنے لگا
2 اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو بیس سال برس کا تھا اور اُس نے سولہ برس یروشلیم میں بادشاہی کی اور اُس نے وہ کام نہ کیا جو خُداوند اُسکے خدا کی نظر میں بھلا ہے جیسا کہ اُس کے باپ داود نے کیا تھا ۔
3 بلکہ وہ اسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا اور اُس نے اُن قوموں کے نفرقتی دستور کے مطابق جنکو خُداوند نے بنی اسرائیل کے سامنے سے خارج کر دیا تھا اپنے بیٹے کو بھی آگ میں چلوایا ۔
4 اور اونچے مقاموں اور ٹیلوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نیچے اُس نے قُربانی کی اور بخور جلایا ۔
5 تب شاہِ ارام رضین اور شاہِ اسرا۴یل رملیاہ کے بیٹے فقح نے لڑنے کو یروشلیم پر چڑھائی کی اور اُنہوں نے آخز کو گھیر لیا لیکن اُس پر غالب نہ آ سکے ۔
6 اُس وقت شاہِ ارام رضین نے ایلات کو فتح کر کے پھر ارام میں شامل کر لیا اور یہودیوں کو ایلات سے نکال دیا اور ارامی ایلات میں آکر وہاں بس گئے جیسا آج تک ہے ۔
7 سو آخز نے شاہِ اسور تگلت پلاسر کے پاس ایلچی روانہ کیے اور کہلا بھیجا کہ میں تیرا خادم اور بیٹا ہوں سو تُو آ اور مجھ کو شاہِ ارام کے ہاتھ سے شاہِ اسرائیل کے ہاتھ سے جو مجھ پر چڑھ آئے ہیں رہائی دے ۔
8 اور آخز نے اُس چاندی سور سونے کو جو خُداوند کے گھر میں اور شاہی محل کے خزانوں میں مِلا لیکر شاہِ اسور کے لیے نذرانہ بھیجا ۔
9 اور شاہِ اسور نے اُسکی بات مانی چنانچہ شاہِ اسور نے دمشق پر لشکر کشی کی اور اُسے لے لیا اور وہاں کے لوگوں کو اسیر کر کے قیر میں لے گیا او ر رضین کو قتل کیا۔
10 اور آخز بادشاہ شاہِ اسور تگلت پلاسر کی مُلاقات کے لیے دمشق کو گیا اور اُس مذبح کو دیکھا جو دمشق میں تھا اور آخز بادشاہ نے اُس مذبح کا نقشہ اور اُسکی ساری صنعت کا نمونہ اوریاہ کاہن کے پاس بھیجا ۔
11 اور اوریاہ کاہن نے ٹھیک اُسی نمونہ کے مطابق جسے آٓخز نے دمشق سے بھیجا تھا ایک مذبح بنایا اور آخز بادشاہ کے دمشق نے لوٹنے تک اوریاہ کاہن نے اُسے تیار کر دیا ۔
12 جب بادشاہ دمشق سے لوٹ آیا تو بادشاہ نے مذبح کو دیکھا اور بادشاہ مذبح کے پاس گیا اور اُس پر قُربانی گذرانی ۔
13 اور اُس نے اُس مذبح پر اپنی سوختنی قُربانی اور اپنی نذر کی قُربانی جلائی اور اپنا تپاون تپایا اور اپنی سلامتی کے ذبیحوں کا خُون اُسی مذبح پر چھڑکا ۔
14 اور اُس نے پیتل کا وہ مذبح جو خداوند کے آگے تھا ہیکل کے سامنے سے یعنی اپنے مذبح اور خداوند کی ہیکل کے بیچ میں سے اُٹھوا کر اُسے اپنے مذبح کے شمال کی طرف رکھوا دیا ۔
15 اور آخز بادشاہ نے اوریاہ کاہن کو حکم کیا کہ بڑے مذبح پر صبح کی سوختنی قُربانی اور شام کی نذر کی قُربانی اور بادشاہ کی سوختنی قُربانی اور اُسکی نذر کی قُربانی اور مملکت کے سب لوگوں کی سوختنی قُربانی اور اُنکی نذر کی قُربانی اور اُنکا تپاون چڑھایا کر اور سوختنی قُربانی کا سارا خون اور ذبیحہ کا سارا خون اُس پر چھڑکا کر اور پیتل کا وہ مذبح میرے سوال کرنے کے لیے رہے گا ۔
16 سو جو کچھ اخزی بادشاہ نے فرمایا اوریاہ کاہن نے وہ سب کیا ۔
17 اور آخز بادشاہ نے کُرسیوں کے کناروں کو کاٹ ڈالا اور اُنکے اوپر کے حوض کو اُن سے جُدا کر دیا اور اُس بڑے حوض کو پیتل کے بیلوں پر سے جو اُسکے نیچے تھے اُتار کر پتھروں کے فرش پر رکھ دیا ۔
18 اور اُس نے اُس راستہ کو جس پر چھت تھی اور جسے اُنہوں نے سبت کے دن کے لیے ہیکلکے اندر بنایا تھا اور بادشاہ کے در آمد کے راستہ کو جو باہر تھا شاہِ اسور کے سبب سے خُداوند کے گھر میں شامل کر دیا ۔
19 اور آخز کے باقی کام اور سب کچھ جو اُس نے کیا سو کیا وہ یہوداہ کے بادشاہوں کی تواریخ کی کتاب میں قلمبند نہیں ؟
20 اور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہوا اور اُسکا بیٹا حزقیاہ اُسکی جگہ بادشاہ ہوا۔