استثنا

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34

باب 18

1 لاوی کاہنوں یعنی لاوی کے قبیلہ کا کوئی حصہ اور میراث اسرائیل کے ساتھ نہ ہو ۔ وہ خداوند کی آتشین قُربانیاں اور اُسکی کی میراث کھایا کریں ۔
2 اِس لیے اُنکے بھائیوں کے ساتھ اُنکو میراث نہ مِلے۔ خداوند اُنکی میراث جیسا اُس نے خو د اُن سے کہا ہے ۔
3 اور جو لوگ گائے بیل یا بھیڑ یا بکری کی قُربانی گذرانتے ہیں اُنکی طرف سے کاہنوں کا یہ حق ہو گا کہ وہ کاہن کو شانہ اور کنپٹیاں اور جھوجھ دیں ۔
4 اور تُو اپنے اناج اور مَے اور تیل کے پہلے پھل میں سے اور اپنی بھیڑوں کے بال میں سے جو پہلی دفعہ کترے جائیں اُسے دینا ۔
5 کیونکہ خداوند تیرے خدا نے اُسکو تیرے سب قبیلوں میں سے چُن لیا ہے تاکہ وہ اور اُسکی اولاد ہمیشہ خداوند کے نام سے خدمت کے لیے حاضر رہیں ۔
6 او ر تیری جو بستیاں سب اسرائیلوں میں ہیں اُن میں سے اگر کوئی لاوی کسی بستی سے جہاں وہ بود و باش کرتا تھا آئے اور اپنے دل کی پوری رغبت سے اُس جگہ حاضر ہو جسکو خداوند چُنے گا ۔
7 تو اپنے سب لاوی بھائیوں کی طرح جو وہاں خداوند کے حضور کھڑے رہتے ہیں وہ بھی خداوند اپنے خدا کے نام سے خدمت کرے ۔
8 اور اُن سب کو کھانے کو برابر حصہ مِلے ۔ سوا اُس دام کے جو اُسکے باپ دادا کی میراث بیچنے سے اُسے حاصل ہو ۔
9 جب تُو اُس ملک میں جو خداوند تیرا خدا تجھ کو دیتا ہے پہنچ جائے تو وہاں کی قوموں کی طرح مکروہ کام کرنے نہ سیکھنا ۔
10 تجھ میں ہر گز کوئی ایسا نہ ہو جو اپنے بیٹے یا بیٹی کو آگ میں چلوائے یا فالگیر یا شگون نکالنے والا یا افسون گر یا جادو گر ۔
11 یا منتری یا جنات کا آشنا یا رمال یا ساحر ہو ۔
12 کیونکہ وہ سب جو ایسے کام کرتے ہیں خداوند کے نزدیک مکروہ ہیں اور اِن ہی مکروہات کے سبب سے خداوند تیرا خدا اُنکو تیرے سامنے سے نکالنے پر ہے ۔
13 تو خداوند اپنے خدا کے حضور کامل رہنا ۔
14 کیونکہ وہ قومیں جنکا تُو وارث ہو گا شگون نکالنے والوں اور فالگیروں کی سُنتی ہیں پر تُجھ کو خداوند تیرے خدا نے ایسا کرنے نہ دیا ۔
15 خداوند تیرا خدا تیرے لیے تیرے ہی درمیان سے یعنی تیرے ہی بھائیوں میں سے میری مانند ایک نبی برپا کرے گا ۔ تُم اُسکی سُننا ۔
16 یہ تیری اس درخواست کے مطابق ہو گا جو تُو نے خداوند اپنے خدا سے مجمع کے دن حورب میں کی تھی کہ مجھ کو نہ تو خداوند اپنے خدا کی آواز پھر سُننی پڑے اور نہ ایسی بڑی آگ ہی کا نظارہ ہو تاکہ میں مر نہ جاوں ۔
17 اور خداوند نے مجھ سے کہا کہ وہ جو کچھ کہتے ہیں سو ٹھیک کہتے ہیں ۔
18 میں اُنکے لیے اُن ہی کے بھائیوں میں سے تیری مانند ایک نبی برپا کرونگا اور اپنا کلام اُسکے منہ میں ڈالونگا اور جو کچھ میں اُسے حکم دونگا وہی وہ اُن سے کہے گا ۔
19 اور جو کوئی میری اُن باتوں کو جنکو وہ میرا نام لیکر کہے گا نہ سُنے تو میں اُنکا حساب اُس سے لونگا ۔
20 لیکن جو نبی گستا خ بنکر کوئی ایسی بات میرے نام سے کہے جسکے کہنے کا میں نے اُسکو حکم نہیں دیا یا اور معبودوں کے نام سے کچھ کہے تو وہ نبی قتل کیا جائے ۔
21 اور اگر تُو اپنے دل میں کہے کہ جو بات خداوند نے نہیں کہی ہے اُسے ہم کیونکر پہنچانیں ؟
22 تو پہچان یہ ہے کہ جب وہ نبی خداوند کے نام سے کچھ کہے اور اُسکے کہے کے مطابق کچھ واقع یا پورا نہ ہو تو وہ بات خداوند کی کہی ہوئی نہیں بلکہ اُس نبی نے وہ بات خود گستاخ بنکر کہی ہے تُو اُسے خوف نہ کرنا ۔